بیٹھے ہو کیوں دوست بنے ناخدا سے کچھ تو بولو آج سبھا سے رہتے ہو چپ جب سے آئے ہو دیکھتے ہو پھر بھی محبت کی نگاہ سے لگتے ہو جانے پہچانے اسطرح جیسے ہو اپنے تم سدا سے رہو خوش یہی آرزو ہماری ہے کرتے ہیں دعا اب یہ خدا سے