Add Poetry

کچھ خیال کچھ دھڑکنیں سب کو نذر ہوتا ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کچھ خیال کچھ دھڑکنیں سب کو نذر ہوتا ہے
تیرے شہر میں اور کیا کیا حشر ہوتا ہے

میرے قلب سے کئی لمحے چراکر بھی
ہر بے حسی کا میرے راہ سے گذر ہوتا ہے

حُسن راستی کو کہو کبھی اداس نہ رہا کرے
تیری آس پہ کسی کا جیون بسر ہوتا ہے

اُس آئینہ دار کو کیوں کوستے ہو سبھی
جہاں کے ہر شخص کا اپنا مظہر ہوتا ہے

کبھی خود سے اُلجھ کر تو پُوچھ لیتے کہ
اداس لوگوں کا پھر کون سا ڈگر ہوتا ہے

تُو کبھی جو اُس رخ سے بھی نہ گذرا
تجھے کیا پتہ سنتوشؔ کہ کون بدر ہوتا ہے

 

Rate it:
Views: 249
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets