کچھ لوگ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Poet: Ayesh khan By: Ayesh Khan, karachi

خواہشوں کی زنجیر میں جکڑے ہوئے کچھ لوگ
بے سبب اپنی تقدیر سے روٹھے ہوئے کچھ لوگ

ہنستے ہیں دکھاوے کو وہ جانے کیوں عائش
جو دیکھو اگر اندر سے تو بکھرے ہوئے کچھ لوگ

سہتے ہیں ستم سب کےمگر اف نہیں وہ کرتے
کیوں کرتے ہیں ایسا وفاوں بھرے کچھ لوگ

سن سن کے صدائیں پلٹے نہ جو اب تک
جانے کہاں رہتے ہیں بھٹکے ہوئے کچھ لوگ

مانا ک کچھ ہم بھی تغافل شعار ہیں عائش
پھر کیوں نہیں آ ملتے ہم سے ہنستے ہوئےکچھ لوگ

Rate it:
Views: 719
23 May, 2013