کچھ نہیں رہتا

Poet: yasir khan By: yasir khan, sibi

نظر میں تم جو رہو تو نظر میں کچھ نہیں رہتا
نہ ہو گر تمھارا زکر تو خبر میں کچھ نہیں رہتا

ساری رونقیں خوشیاں بس اسی کے دم سے
نہ ہو گھر میں ماں تو گھر میں کچھ نہیں رہتا

سبھی ساہہ تو اسکا رہتا ہے پتوں سے ہی
یہ بھی سوکھ جاہیں تو شجر میں کچھ نیہں رہتا

میری مانوں تو دعاؤں کی گٹری باند کر نکلو
نہ ہو ماں کی دعا تو سفر میں کچھ نہیں رہتا


 

Rate it:
Views: 443
10 Mar, 2014