کچھ نہیں رہتا
Poet: yasir khan By: yasir khan, sibiنظر میں تم جو رہو تو نظر میں کچھ نہیں رہتا
نہ ہو گر تمھارا زکر تو خبر میں کچھ نہیں رہتا
ساری رونقیں خوشیاں بس اسی کے دم سے
نہ ہو گھر میں ماں تو گھر میں کچھ نہیں رہتا
سبھی ساہہ تو اسکا رہتا ہے پتوں سے ہی
یہ بھی سوکھ جاہیں تو شجر میں کچھ نیہں رہتا
میری مانوں تو دعاؤں کی گٹری باند کر نکلو
نہ ہو ماں کی دعا تو سفر میں کچھ نہیں رہتا
More Love / Romantic Poetry






