کچھہ پل میرے ھاتھ میں تھے
ایسے دن میرے ساتھ ساتھ ہی تھے
وہ کون سے لحمے آئے جو تم پھسل گئے
پیروں میں زنجیر ڈال دی
نا جانے کب کیسے لحمحے نکل گئے
ھم ایک دریا کے دو کنارے بن گئے
ھم ایک دوسرے سےبیگانے ھو گئے
تیری آواز میری روح میں زندہ ھے
تیری تصویر آنکھوں میں ھے
ھم کچھہ کر نہ سکے مگرنہ جانے
پھر یہ لحمے آئے یا نہیں
ہائے یہ پل