کچھ یوں کسی کہ احسان کی قیمت اتاری ہے کانٹوں کی سیج پہ اپنی تمام عمر گزاری ہے تنہا رہتےرہتے خاموشی کی عادت ہو گئی ہے لیکن آنکھوں سےآنسوؤں کاسمندرجاری ہے اس کی یاد میں دن بھر کھویا کھویا رہنا اصغر پچھلے کئی سالوں سےیہی عادت ہماری ہے