کبھی مجھے بھی کوئی پیار بلاتا تھا
مجھے سکوں آتا تھا جب پیار پاتا تھا
پھر آتے تھے دل میں کئی کئی خیال
اور میں دل ہی دل میں مسکراتا تھا
ناز کرتا تھا اپنی قسمت پہ اتنا
مجھے زمانے کا ہر غم بھول جاتا تھا
ہواؤں کی شوخیاں پرندوں کا شور
میرے پیار کی رونق بن جاتا تھا
شب کو ستاروں کی بزم میں جا کر
اپنی محبت کا ہر قصہ سناتا تھا
دل میں ہے لیکن وہ میرے پاس نہیں
میں ہر پل جس کی محبت کے گیت گاتا تھا