کھلی آنکھوں میں سپنا جھانکتا ہے

Poet: Parveen Shakir By: Shazia Hafeez, Attock

کھلی آنکھوں میں سپنا جھانکتا ہے
وہ سویا ہے کہ کچھ کچھ جاگتا ہے

تیری چاہت کے بھیگے جنگلوں میں
میرا تن، مور بن کرنا جانتا ہے

مجھے ہر کیفیت میں کیوں نہ سمجھے
وہ میرے سب حوالے جانتا ہے

میں اس کی دسترس میں ہوں، مگر وہ
مجھے میری رضا سے مانگتا ہے

کسی کے دھیان میں ڈوبا ہوا دل
بہانے سے مجھے بھی ٹالتا ہے

سڑک کو چھوڑ کر چلنا پڑے گا
کہ میرے گھر کا کچا راستہ ہے

Rate it:
Views: 600
18 Jun, 2009