کھلے قفل صبر کے

Poet: Subhani By: Ali Subhani, sargodha

ہوا آغاز گفتگو کا راہ درمیان سفر
ازل کی خاموشی ٹوٹی کسی یک موڑ جا کر

کر دی ظاہر اس نے اپنی وفا کی وسعت
مسرور دل ہوا میرا الفاظ زباں پا کر

رہتا تھا گم صم یونہی دیار عشق میں
توڑے قفل صبر کے دل کی بات لب پہ لا کر

انتظار اظہار میں کیسے گزرے دن اے سبحانی
کس قدر سمٹا ہوگا وہ خودی کو یونہی جلا کر

Rate it:
Views: 473
15 Nov, 2009
More Love / Romantic Poetry