میرے ہمدم میرے دوست
یہ التجا ہے میری تجھ سے
چاہے تو جب کسی کو جاناں
چاہ کر اس پہ کبھی نہ جتلانا
کہ تجھے اس سے محبت ہے
عائش وہ تجھ بن ادھورا ہے
بن اس کے تو جی لینا
دکھ اس کو کبھی نہ دینا
نہ چاہنا
وہ غمگین کبھی ہو
دکھ اس کے قریب کبھی ہو
وہ روئے ایسا نصیب کبھی ہو
چاہ کر اس پہ کبھی نہ جتلانا
کہ محبت نام ہے دینے کا
پا کر اسکو کھونے کا
دور رہ کر جینے کا
تو چاہے جب بھی کسی کو جاناں
چاہ کر اس پہ کبھی نہ جتلانا
کہ تجھے اس سے محبت ہے
کہ تجھے اس سے محبت ہے