کہانی محبت کی کچھ ایسے موڑ آیا ہوں
Poet: Tanzila Yousaf By: Tanzila Yousaf, Lahoreکہانی محبت کی کچھ ایسے موڑ آیا ہوں
 میں اپنے ہاتھ سے ہی اپنا گھر جلاآیا ہوں
 
 زندگی ہم سے نہ مانگ قربانی
 میں ترے ہاتھ میں تاوان تھماآیاہوں
 
 رنج راحت کدہ کیوں کر ہوتا ہے
 
 میں اپنی روح کو تجربہ گاہ بناآیا ہوں
 موت بھی ہم ایسوں سے دور بھاگتی ہوگی
 
 میں اس کی آنکھوں میں آج آنکھیں ڈال آیا ہوں
 حصار تخیل کا تیرے ٹوٹ گیا
 میں تیرے ہاتھ میں پروانہء ہجر تھماآیاہوں
More Love / Romantic Poetry






