کہاں تک گئے ہم وفا کرتے کرتے
Poet: Khalid Mahmood By: Khalid Mahmood, Abhaکہاں تک گئے ہم وفا کرتے کرتے
بتا دی عمر یہ خطا کرتے کرتے
وفاؤں کے بدلے جفاؤں کو پایا
محبت کی رسمیں ادا کرتے کرتے
تیرے عشق کی جستجو دل میں لے کر
چلے آئے در پہ دعا کرتے کرتے
برسوں کے بعد گر وہ ملا بھی
گزارا وقت پھر گل وہ کرتے کرتے
سکھائے رموز محبت کسی نے
کبوتر فضا میں رہا کرتے کرتے
رخت سفر باندھ کر چل پڑا وہ
مریض محبت دوا کرتے کرتے
بھلانے کی کوشش میں ہاد آ گئے وہ
یہ کیا ہو گیا ہم سے کیا کرتے کرتے
کہیں ٹوٹنے پائیں نہ دل کے رشتے
رہے ہم کسی سے نبھاہ کرتے کرتے
میرے روز و شب کا ہو آغاز یوں ہی
تیرے نام سے ابتدا کرتے کرتے
سفر زندگی کا کٹے کیسے خالد
پھولوں سے خوشبو جدا کرتے کرتے
More Love / Romantic Poetry






