کہاں تک گئے ہم وفا کرتے کرتے

Poet: Khalid Mahmood By: Khalid Mahmood, Abha

کہاں تک گئے ہم وفا کرتے کرتے
بتا دی عمر یہ خطا کرتے کرتے

وفاؤں کے بدلے جفاؤں کو پایا
محبت کی رسمیں ادا کرتے کرتے

تیرے عشق کی جستجو دل میں لے کر
چلے آئے در پہ دعا کرتے کرتے

برسوں کے بعد گر وہ ملا بھی
گزارا وقت پھر گل وہ کرتے کرتے

سکھائے رموز محبت کسی نے
کبوتر فضا میں رہا کرتے کرتے

رخت سفر باندھ کر چل پڑا وہ
مریض محبت دوا کرتے کرتے

بھلانے کی کوشش میں ہاد آ گئے وہ
یہ کیا ہو گیا ہم سے کیا کرتے کرتے

کہیں ٹوٹنے پائیں نہ دل کے رشتے
رہے ہم کسی سے نبھاہ کرتے کرتے

میرے روز و شب کا ہو آغاز یوں ہی
تیرے نام سے ابتدا کرتے کرتے

سفر زندگی کا کٹے کیسے خالد
پھولوں سے خوشبو جدا کرتے کرتے

Rate it:
Views: 426
18 Apr, 2011