کہاں میں زمین اور وہ آسمان اس کی چاھت کا اک ھے گمان تیر محبت کے ایسے چلائے اپنا سب کچھہ مان کر عہدو پیماں کہئں اپنی دل کی دھڑکنوں میں مہمان رکھا شاھد تجھے یہ دل راس آجائیں