کہاں کہاں سے مٹائے گا خوش گماں میرے
Poet: Tariq Butt By: Gul Bose, Karachiکہاں کہاں سے مٹائے گا خوش گماں میرے
تیرے بدن سے تیری روح تک نشاں میرے
کہیں بھی جا کے بسا لے تو بھول کی بستی
محیط ہیں تیرے، یادوں کے آسماں میرے
اگرچہ فاصلہ دو چند کر لیا تو نے
رواں دواں ہیں تیری سمت کارواں میرے
میں جاؤں بھی تو کہاں، چھوڑ کر تیری گلیاں
تو کر گیا سبھی رستے دھواں دھواں میرے
عبور ہوتے نہیں ، روز طے تو کرتا ہوں
یہ ہجر فاصلے یہ بحرِ بے کراں میرے
میں اپنے جذبوں کی شدت سے خوف کھاتا ہوں
کہ دشمنوں سے ہیں بڑھ کر یہ رازداں میرے
میں خواب زار کی کرتا تو ہوں چمن بندی
اجاڑ دے نہ کوئی آ کے گلستاں میرے
شگوفے آ گئے پلکوں پہ درد کے آخر
چھپا سکے نہ مرے راز، رازداں میرے
More Love / Romantic Poetry






