بے خبر تھی کہ کہاں ہے جاناں
اب پتاچل ہی گیاپاس ہے وہ
خوبیوں کا و ہ تصور جو مری سوچ میں تھا
مضطرب کر گیا دل کو مرے، بے چین ہوں میں
میرے لفظوں میں فقط ذکر اُسکا
اورکچھ خواب ہیں اُس کےجو میں بُنتی ہوں سدا
اب تواک جھیل کی مانند ہے یہ دل میرا
چاہتوں سے جو بھرا ہے، ہاں ! وہی دل میرا