Add Poetry

کہنے کو فقط ایک بات باقی ہے

Poet: عدیلہ چوہدری By: Adeela Chaudry, Renalakhurd

کہنے کو فقط ایک بات باقی ہے
خوش ہوں میری جاں کہ رات باقی ہے

لذت دیدار سے مدہوش ہوئے رہتے ہیں
ہوش آئے تو سوچیں کہ حیات باقی ہے

اک ہی شعر پہ دو جام نین مجھے دان کیے
ذرا صبر جاناں! ابھی کلیات باقی ہے

ترے میخانے میں سنی گئی میری عرض تشنہ لبی
کب اس دور میں ورنہ وہ پہلے سی بات باقی ہے

جل اٹھا تیرے نام پہ من میں اک دیا سا
تیرا لمس جو لایا طوفان جزبات باقی ہے

میں تو تم ہوں میری جاں تم میں ہی تو ہو
تیری ذات سے جڑی ہاں میری ذات باقی ہے

Rate it:
Views: 659
08 Aug, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets