کہیں سویرا دیکھ کر ٹھہرنا پڑتا ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiکہیں سویرا دیکھ کر ٹھہرنا پڑتا ہے
جیسے کوئی اندھیرا دیکھ کر گرنا پڑتا ہے
یہ مجبوریاں بھی کہاں کہاں دھکیلتی ہیں
جہاں راہ نہیں جاتی وہاں جانا پڑتا ہے
یہاں آنکھ سے آنکھ چرا لیتے ہیں لوگ
نگاہ کو نگاہ سے بس جھیلنا پڑتا ہے
تیری کشمکش کئی نغمے چھیڑ بیٹھی
پھر گیتوں کو فضاؤں میں گُھلنا پڑتا ہے
پانے کے لئے کوئی ایک رمز ہے باقی
کھونے لیئے تو ہر لمحہ کھونا پڑتا ہے
جس تن لاگے، سو ہی تن جانے
ارمان تو سبھی اپنے مگر تڑپنا پڑتا ہے
More Love / Romantic Poetry






