Add Poetry

کہیں کوئ بات

Poet: Bakhtiar nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahore

فرقتوں کی بات تو ہو
اس سے ملاقات تو ہو

وہ آ کے پھر توڑ دے
دل مثل سومنات تو ہو

رات کی رانی مہکتی رہے
یادوں کی بارات تو ہو

رنگوں میں وہی رنگ چاہوں
میری گزر اوقات تو ہو

میرے افق پہ وہ تارا چمکے
حسین یہ کائنات تو ہو

دن کا اجالا کب پھیلے گا
ختم اندھیری رات تو ہو

میں کیسے کنارہ کر لوں
یاد سے نجات تو ہو

سر تسلیم خم کر لیں گے
وہ مائل بہ آفات تو ہو

ہم بکھر جائیں گے ناصر
کہیں کوئ بات تو ہو

Rate it:
Views: 354
30 Mar, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets