بہت پہلے نکلی بہت دیر آئی
یہ گرد سفر راہ مے پائی
اے نقوش تصور کہاں تھی تو اب تک
کیوں اتنی لیٹ لائی
خزاں کی وست مے سفر کر رہی تھی
اچانک چلتے ہوے رک گئی تھی
کیوں اتنے آرام جل رہا ہے چمن
دماغ مے میرے کھٹ کھٹی تھی
نہ کچھ فکر تھا باغباں کو
بلبل بھی بیٹھی ٹکٹکی تھی
تو جس انجمن مے پھولوں کا تھا تاجر
وہاں پے فقط خاک بکتی تھی
میرے لیٹ آنے کی وجہ سمجھ آئی
کیا ایسے چلتی ہے خلق خدائی