یہ پرملال چہرہ آنچل میں ڈھک رہے ہو
کیا بات ہو گئ ہے ، ناشاد لگ رہے ہو
دل تھام کر ہماری محفل میں آن بیٹھے
اس دل کے آج ہاتھوں برباد لگ رہے ہو
یہ تو نہیں کہ جیسے بے داد ہم ہوئے ہیں
تم بھی لٹے ہو ایسے! بے داد لگ رہے ہو
جاؤ- نہ دے سکیں گے کوئ بھی ھم دلاسہ
بر آئ کسی دکھی کی فریاد لگ رہے ہو
اس شک بھری نظر سے ،ہمیں گھور کر نہ دیکھو
اپنی ہی زد میں آئے صیاد لگ رہے ہو