کیا بتاؤں اسے
کیا ہے وہ میرے لیے
میری صبح کا آغاز ہے
میری شب کا اختتام ہے
میرے دن رات ہی نہیں
میرے ماہ و سال بھی ہے
میرے دکھ درد میری زندگی
میرے جذبات ہے
میری فرصتوں میں ہے
میری مصروفیات میں ہے
وہ مجھ سے دور ہے لیکن
میری یادوں کے حصار میں ہے
میری بہار میری خزاں ہی نہیں
میرے دل کا موسم بھی ہے
میرا چاند میرا سورج
میری دنیا ہے
اگر نہیں ہے تو بس
وہ خدا نہیں ہے اور
میرا نہیں ہے