کیابتاؤں کیسےزندگی بسرکرتاہوں
تجھےیاد میں شب بھر کرتا ہوں
ستاروں کی آنکھیں بھی نم ہوتی ہیں
تیری یادمیں جب آنکھیں ترکرتاہوں
جب کوئی حسرت پوری نہیں ہوتی
اپنےرب کی رضاپہ صبر کرتا ہوں
ادھرتو مجھےملنےکو بیقرارہوگی
ادھرمیں روروکرچھلنی جگرکرتاہوں
تیرےپیار میں یہ سوغات ملی ہے
اب میں باتیں بڑی پراثر کرتا ہوں