Add Poetry

کیا تماشا ہے کہ ہر شخص تماشائی ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملاشیا

کیا تماشا ہے کہ ہر شخص تماشائی ہے
میری شہرت بھی مرے واسطے رسوائی ہے

میرے سینے میں تجھے ملنے کی خواہش ہے مگر
ایک دنیا مجھے ملنے کی تمنائی ہے

کل جو کترا کے گزرتا تھا اسے راہوں میں
آج دیکھا تو مجھے خود پہ ہنسی آئی ہے

ہر کوئی جانتا ہے میں نے تجھے پیار کیا
میری اس شہر کے لوگوں سے شناسائی ہے

کیا کروں اس کے بنا جینا نہیں ہے میں نے
حضرتِ ناصح عبث پندِ شکیبائی ہے

لوگ مجبور بھی ہوتے ہیں محبت میں یہاں
وشمہ کب ایسا کہا ہے کہ وہ ہرجائی ہے

Rate it:
Views: 976
26 Mar, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets