بس اک اسی سوچ نے دل بے قرار کیا ہے۔
کیا سچ میں تُو نے مجھ سے پیار کیا ہے؟
معلاقات کی جگہوں پر میں ہی دیر سے پہنچا
یا میرے آنے سے پہلے تُو نے میرا انتظار کیا ہے؟
سمجھ نہیں آ تا تیرے عشق میں کیا پایا میں نے
سمجھ نہیں آتا تیرے عشق میں کیا میں نے ہار دیا ہے؟
تُم کہتے ہو محبت کرتے ہم بے پناہ آپ سے
مگر دل کے زخم کہتے ہیں تُو نے وار کیا ہے ۔
ارمان بکھڑے پڑے ہیں خواب توٹے پڑے ہیں
یہ کیا حال میرا تُو نے یار کیا ہے؟
شکوہ اپنی بر بادی کا کس سے کروں نہا ل
کومل ہو کے خود پے پتھر وں کو اختیار دیا ہے۔
ہاتھ جوڑے کھڑا ہے نہا ل تیرے آگے
زند گی میں پہلی اور آخری بار تجھ سے سوال کیا ہے۔
کیا سچ میں تُو نے نہا ل سے پیار کیا ہے؟