کیا خوب اپنی جھلک دیکھلا گیا کوئی
میری داستان غم مجھ کو سنا گیا کوئی
رہ گیا ہے عکس اس کا آنکھوں میں
میری حیات میں آ کر دور چلا گیا کوئی
لمس اس کے وجود کا باقی ہے اب تک
جو اصل بات تھی وہ مجھے بتا گیا کوئی
وہ جب بھی لوٹا تو یہیں مڑ کر آئے گا
اگر میں بیٹھا رہا جہاں بٹھا گیا کوئی