کیا سناؤں کیسے گزر رہے ہیں لمحے جدائی کے وہ ہم سے روٹھ گئے جو ساتھی تھے تنہائی کے ان کی چاہت میں ہم کچھ ایسےگرفتارہوئے کوئی آثار نظر نہیں آتے اپنی رہائی کے