کیا کروں
Poet: جعفر تابش By: JAFFER TABISH, Jammuمیں چاہتا ہوں تجھے اتنا بے قرار کروں
کہ تیری جھیل سی آنکھوں کو اشکبار کروں
توں ٹوٹی شاخ کا پتہ ہے اور اے جانء بہار
میں کس لیے تیرے آنے کا انتظار کروں
کبھی کسی سے ملوں بھی تو ہم نوا بن
کچھ اس طرح سےزمانے کو سوگوار کروں
ںابھی تلک مجھے نفرت ہے عشق سے لی
کسی سے عشق جو کرلوں تو بے شمار کروں
ہزار چہرے تخیل میں آ بسے ہیں میرے
سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ کس سے پیار کروں
تجھے میں یاد کروں یہ گمان مت رکھنا
مگر جو یاد بھی کرلوں تو بار بار کروں
میرے خلوص نے رسوا کیا مجھے تابش
میں کب تلک تیرے وعدے پہ اعتبار کروں
More Love / Romantic Poetry






