Add Poetry

کیا یقیں کیا گماں کو چھوڑ گیا

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

کیا یقیں کیا گماں کو چھوڑ گیا
دل ترے آستاں کو چھوڑ گیا

کوچہِ یار کا وہ مست خرام
آج اپنے مکاں کو چھوڑ گیا۔

جستجو ہی محال تھی جس کی
وہ کچھ ایسے نشاں کو چھوڑ گیا

جاتے جاتے بھی شخص وہ اپنی
من گھڑت داستاں کو چھوڑ گیا۔

گھونٹ بھر زہرِ لب پلاتا شخص
دمِ لب تشنگاں کو چھوڑ گیا

کل کی شب بھی نہ جانے کیا گزرا
چاند بھی آسماں کو چھوڑ گیا

Rate it:
Views: 494
15 Apr, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets