پتھروں میں وفا تلاش کروں
کیسا پاگل ہوں کیا تلاش کروں
عمرِ رفتہ کی یادگاروں سے
اپنے گھر کا پتا تلاش کروں
خواہشِ دل کا حال مت پوچھو
آندھیوں میں صبا تلاش کروں
ہاتھ کو ہاتھ نا سجھائی دے
ظلمتوں میں ضیا تلاش کروں
دخترِ رز کے زہر کو پی کر
دردِ دل کی دوا تلاش کروں
بستیوں میں ہے راج اندھوں کا
جنگلوں میں خدا تلاش کروں
جب اٹھاؤں یہ ہاتھ بر آئیں
ایک ایسی دعا تلاش کروں
رہزنوں کے شہرمیں خورشيد
عافیت کی ردا تلاش کروں