انتہا کی ہے وہ خوبصورت
یہ اُسے بتلائےَ کیسے
کرتے ہیں ہم اس سے پیار
یہ اُسے جتائےَ کیسے
رات کی طرح سیاہ اُسکی آنکھیں
ہم نظریں ہٹائے کیسے
ذلفیں ہیں بڑی جان نشیں اُسکی
مگر اُن کو ہاتھ لگائے کیسے
وقاص ہے وہ خالق کی بنائی عمدہ تصویر
اُسے اپنا بنائے کیسے