وہ گزرے حسیں پل میں کیسے بھول سکتا ہوں
آنکھوں کے دریچے میں بسی خوشیاں میں کیسے بھول سکتا ہوں
مجھے تم سے زیادہ چاہت کیا کسی اور سے ہو سکتی ہے
میرے دل پر نقش صورت میں کیسے بھول سکتا ہوں
میں جب بھی بے قرار ہوتا ہوں تیری یادیں سہار لیتی ہیں
گزرے پلوں کی خوشیاں میں کیسے بھول سکتا ہوں
بہار کے موسم میں تیرا اور پھولوں کا ساتھ کتنا پُر بہار ہے
میرے اردگرد پھیلی وہ خوشبوئے محبت میں کیسے بھول سکتا ہوں
ساون تیری موجودگی سے کیسا پُر مسرت دکھائی دیتا ہے
تیری پلکوں پر ٹھہرے نمی کے قطرے میں کیسے بھول سکتا ہوں
تیرے ساتھ بیتا ہر پل انمول ہے کتنا کیسے بیان کروں
آنکھوں میں کٹی راتیں وہ بے تاب برساتیں میں کیسے بھول سکتا ہوں