کیسے سو جائیں نیند ہمیں آتی نہیں تیری صورت کے سوا کوئی اور بھاتی نہیں کیسے کر دے خود کو الگ تیری یادوں سے اس کے سوا کوئی اور محفل بھی تو راس آتی نہیں