کیسے کہہ دوں کہ روح چیڑتا یہ درد کم نہیں
Poet: Roshani By: Roshani, U.A.Eکیسے کہہ دوں کہ تیرے جانے کا غم نہیں
 میں کوئی پتھر تو نہیں جس کی آنکھیں نم نہیں
 
 تجھے کھو دینے کے بعد کچھ بچا بھی تو نہیں
 کیسے کہہ دوں کہ روح چیڑتا یہ درد کم نہیں
 
 اب وحشت بھی تو نہیں ہوتی مجھے تنہائی سے
 کیسے نا کہوں یہ اندھیرا میرا ہم دم نہیں
 
 مجھے مجھ ہی سے توڑ کر بیگانہ کر دیا
 کیسے نا کہوں مجھ پر کیا تو نے یہ ستم نہیں
 
 اب بھی کہیں تیرے ساتھ کے لمحوں میں جیتے ہیں
 کیسے نا کہوں میں میری ہستی کہیں گم نہیں
 
 تجھے دن کے اجالے میں کھویا ہے میں نے
 آس باقی ہے تیرے آنے کی ابھی ہوئی بھی تو شام نہیں
 
 ابھی تک زندہ ہوں اس امید پر میں
 شاید لوٹ آؤ دل کو یہ امید بھی تو کم نہیں
More Love / Romantic Poetry






