Add Poetry

کیسے کہہ دوں کی ملاقات نہیں ہوتی ہے

Poet: عامر By: عامر, Mandi Bahauddin

کیسے کہہ دوں کی ملاقات نہیں ہوتی ہے
روز ملتے ہیں مگر بات نہیں ہوتی ہے

آپ للہ نہ دیکھا کریں آئینہ کبھی
دل کا آ جانا بڑی بات نہیں ہوتی ہے

چھپ کے روتا ہوں تری یاد میں دنیا بھر سے
کب مری آنکھ سے برسات نہیں ہوتی ہے

حال دل پوچھنے والے تری دنیا میں کبھی
دن تو ہوتا ہے مگر رات نہیں ہوتی ہے

جب بھی ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ کیسے ہو شکیلؔ
اس سے آگے تو کوئی بات نہیں ہوتی ہے

Rate it:
Views: 1
09 Jan, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets