کیسے یہ بتادوں
تو جو نہیں ہے تو
کروٹیں بدلتے
صبح میری ہوتی ہے
دل پژمردہ، آنکھیں روتی ہیں
کیسے یہ بتادوں
کہ تیرے بغیر کیسے جیتا ہوں
غم کھاتا ہوں، درد پیتا ہوں
کیسے یہ بتادوں
جو کہ دیا تھا تم سے
وہ کیسے کہ دیا تھا
کیسے یہ بتادوں
تیری آنکھوں سے پینے کی جن کو عادت تھی
وہ اشک پی رہے ہیں، کانٹوں پہ جی رہے ہیں
کیسے یہ بتادوں
جو تیری زُلفوں کے سائے تلے زندہ تھے
وہ اب صحرا میں بھٹکتے ہیں
کیسے یہ بتادوں
کہ تُجھے یاد کرتے کرتے
تُجھے بُھول گیا ہوں میں