لے کے جان میری میری جان کہتے ہیں
جانے پڑے یوں بے جان کیوں ہو ؟
دے کے الم مجھ کو کہتے ہیں
جانے اتنے افسردہ کیوں ہو ؟
کر کے قتل ارمان مرے سارے کہتے ہیں
جانے یوں ڈوبے یاس میں کیوں ہو؟
لے کے خوشیاں مری ساری کہتے ہیں
جانے اتنے غمزدہ کیوں ہپو ؟
لے کے دھڑکن مری کہتے ہیں
جانے اتنے بے دل و بے دھڑک کیوں ہو ؟
لے کے اک جھلک کے بدلے متاع میرا سب
کہتے ہیں جانے یہں تنگ دست کیوں ہو ؟
کر کے بے حال مجھے یوں کہتے ہیں
جانے اتنے زبوں حال کیوں ہو ؟
دے کے داغ مفارقت مجھ کو
کہتے ہیں جانے اتنے تنہا کیوں ہو ؟
لے کے سب چین قلب مراکہتے ہیں
جانے اتنے بے چین کیوں ہو ؟
کر کے غارت ایماں میرا کہتے ہیں
جانے اتنے بے دیں و بے ایماں کیوں ہو ؟
چھوڑ کے مجھ کو دشت ویراں میں
کہتے ہیں جانے ساکن بیاباں کیوں ہو ؟
کر کے ختم مرا شعور ،میری عقل کہتے ہیں
جانے اتنے نادان کیوں ہو ؟
کر کے گھائل ،نشتر زہر آلود سے
کہتے ہیں ، جانے اتنے لہو لہاں کیو ہو ؟
کر کے ثبت مہر میرے لبوں پے
کہتے ہیں، جانے اتنے خاموش،بے زباں کیوں ہو ؟
کر کے زائل میری دید و بینائی ،
کہتے ہیں،جانے یوں بے دید و بے بینا کیوں ہو ؟
ٹھکرا ک پیام عشق میرا کہتے ہی
جانے اتنے بے مروت کیوں ہو ؟
عرض کیا میں نے بھی حرف آ خر یوں احمد
میرے ہر سوال کا جواب تم ہو حساب تم ہو