کیوں نادان دل محبت کی صدا دیتا ہے
جسے چاہوں وہی شخص دغا دیتا ہے
تو میں پھر کیوں اس سے محبت کی توقع رکھو
جو ہر بات رکیبوں کو بتا دیتا ے
تم مجھے چھوڑ بھی دو تو غلہ نہیں
دل پھر بھی تجھے جینے کی دعا دیتا ہے
تم سمجھتے ہو کہ ہر شخص ناسمجھ ہے
وقت استاد ہے سب کچھ سکھا دیتا ہے
تم اگر زخموں پر نمک بھی چھڑکو تو غم نہیں
وقت مرہم بھی ہے ر ذخم بھلا دیتا ہے۔