الہی مجھے تو بتا کیوں نہیں ہے
میری زندگی میں وفا کیوں نہیں ہے
نہیں جس کے دل میں میری کوئی چا ہت
مجھے وہ صنم بھولتا کیوں نہیں ہے
مجھے دشمنوں سے محبت ہوئی کیوں
مجھے دوستوں سے گلہ کیوں نہیں ہے
سفر میں ہی جیوں گزاروں گی کب تک
مجھے منزلوں کا پتا کیوں نہیں ہے
میں جس سے زمانے کا ہر رنگ دیکھوں
میری اآنکھ مین وہ ضیا کیوں نہیں
مجھے زندگی سے محبت اگر ہے
تو جینے کا بھی حوصلہ کیوں نہیں ہے
تو احساس جس کے لیے جی رہی ہے
وہ تیرے لیے سوچتا کیوں نہیں ہے