کیوں پریشان ہوئے میری طرح
کیوں حیران ہوئے میری طرح
کیسے جانے میری حیرانی وہ
کس طرح سمجھے پریشانی وہ
میں نے خود ایک لفظ بھی نہ کہا
کیسے سمجھے میری کہانی وہ
بھول کے اپنے سبھی ناز و انداز
کیوں مہربان ہوئے میری طرح
کیوں پریشان ہوئے میری طرح
کیوں حیران ہوئے میری طرح
میرے جیسے تو وہ کبھی نہ تھے
ماسوا اپنے کسی کے بھی نہ تھے
مثل عاشق کے وہ محبوب ہوئے
خود سے انجان ہوئے میری طرح
کیوں پریشان ہوئے میری طرح
کیوں حیران ہوئے میری طرح
وہ جو ہر آن خود پسندی میں
وہ تھے مشہور عقلمندی میں
اپنا تن من تیاگنے کے لئے
وہ بھی نادان ہوئے میری طرح
کیوں پریشان ہوئے میری طرح
کیوں حیران ہوئے میری طرح