کیوں کریدا ہے زخم دل

Poet: Mohammad Sadiq Mushwani By: Mohammad Sadiq Mushwani, Quetta

کیوں کریدا ہے زخم دل آخر
ہم نے پائی کہاں منزل آخر

موج طوفاں کا جب گذر ہوگا
پناہ مانگے گا یہ ساحل آخر

ہوہی جائیں گی اب ملاقاتیں
آئے مرقد پہ بہ مشکل آخر

اے ہوا اب بدل دے رخ اپنا
بجھ گیا ہے چراغ یہ بل آخر

کیوں چمن کے ہیں سارے پھول اداس
صادق جاکر کبھی تو مل آخر

Rate it:
Views: 428
13 Jan, 2015