گئی دل فدا گلاب پر دیکھنے چلے آئے

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

گئی دل فدا گلاب پر دیکھنے چلے آئے
کب سے محبتوں کے عذاب سر دیکھنے چلے آئے

عجب سے وہ دن جو رہتے تھے ہچکچائے سے
دے دینا ان کو حساب اگر دیکھنے چلے آئے

عجب سی خوشبو مہک اٹھی اجڑے گلستاں سے پھر
گیا خیال تم میں لیے بیتاب دل ادھر دیکھنے چلے آئے

دوبارا ان کو دیکھنا گناہ مانتے ہیں ہم
اسی لیے ہم بھی اک ہی جناب نظر دیکھنے چلے آئے

خواہش تھی قلزم میں بھی ان کے پاؤں میں چھالے دیکھوں
زمانے سے پہلے یہی خواب جگر دیکھنے چلے آئے

Rate it:
Views: 439
03 Aug, 2010