گر محبت دلیل ہو جائے
Poet: بشریٰ سعید عاطف By: بشریٰ سعید عاطف, Maltaگر محبت دلیل ہو جائے
آسماں خود وکیل ہو جائے
پاس میری اپیل ہو جائے
رات غم کی قلیل ہو جائے
حق کا پرچم اُٹھا کے چلنا ہے
راہ بے شک طویل ہو جائے
راہ تک لے غریبی جس گھر کی
بندہ وہ ہی ذلیل ہو جائے
ختم محتاجی کا ہو یارب دور
کُل جہاں خود کفیل ہو جائے
کام مخلوقِ ربّ کے جو آئے
ایسی عادت سبیل ہو جائے
اُس کو ربّ ہی شفا دے اے بشریٰ
روح جس کی علیل ہو جائے
More Love / Romantic Poetry






