Add Poetry

گردش سخن در و بام کا امکان ہو تم

Poet: Taj Rasul Tahir By: taj rasul tahir, Islamabad

گردش سخن در و بام کا امکان ہو تم
دل پہ لکھی ہوئ تحریر کا عنوان ہو تم

زندگی جیسے گزرتی ہے یہی لگتا ہے
میری رگ رگ میں رواں خون رگ جان ہو تم

دل دھڑکتا ہے تو دھڑکن کو سنا کرتا ہوں
جانتا ہوں کہ پس ساز دل و جان ہو تم

دیکھتا ہوں, ہے تحیر میں زمانہ سارا
پیکر حسن ہو یا حشر کا سامان ہو تم

مدتوں ترسی نگاہوں کو قرار آتا ہے
روح کر دیتی ہے سرشار وہ مسکان ہو تم

اک جھلک پانےکو پھرتا ہے تیرے کوچے میں
جس کی تقدیر ہو تم پانے کا ارمان ہو تم

حسن زیبا تو امانت ہے کسی کی طاہر
تم امیں ہو تو فقط اس کے نگہبان ہو تم

Rate it:
Views: 408
28 Sep, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets