تیری محبت کے سر سبز جزدان میں
بوسیدہ مگر انمٹ یادوں کے صحیفے
سمیٹے
نوید ء فردا کی ندرت کی قسم
یہ جان کر بھی کہ بےسود ھیں لیکن
ٹوٹی نوک والا قلم
سرخ پھول
پتی پتی
سوکھے پتے سبز شاخ
سب سنبھال رکھے ھیں
اس وھم سے اس آس سے
وقت گردش کرتا ھے
سنا ھے
ایک سا نہیں رھتا
اور تم
اچھا وقت تھے
اچھے وقت کے ساتھی تھے