گزر رہی ہے زندگی بڑی شان سے
سلامت لوٹ آیا ہوں ہرامتحان سے
زیست کے سمندر میں بڑےبھنورتھے
میں گبھرایا نہیں ہوں کسی طوفان سے
بھلےدنوں میں سبھی رشتہ داربن جاتےہیں
جب وقت پڑے تو ہو جاتے ہیں انجان سے
وہ جو میرےدل میں چوری گھس آیا ہے
اس نے کوئی ساز بازکی ہو گی دربان سے
جس کی خاطر سجائےرکھتا ہوں اپنا گلشن
اب وہ شخص گزرتا نہیں میرےگلستان سے