گزری رات کی وفا باقی ہے

Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabad

میری آنکھوں میں گزری رات کی وفا باقی ہے
ابھی تک خاموش محبت کی اک اک صدا باقی ہے

گزر گئی یہ بھی رات تیری یاد میں روتے روتے
مگر تو میرا ہے تو میرا ہے یہ دعا باقی ہے

کبھی بن کر زندگی تو میری دل میں بھی آئے گا
یہی اک آس ہے اپنے پاس اور کیا باقی ہے

میں مر جاتا اگر دل کے مرنے سے موت آتی
جان ہے کہ نکلتی ہی نہیں اور سزا باقی ہے

اثر میری محبت کا ہو گا اس پہ لازم ساجد
کیوں کہ دل ہے باقی اور دل میں خدا باقی ہے

Rate it:
Views: 343
25 Nov, 2009