میری آنکھوں میں گزری رات کی وفا باقی ہے
ابھی تک خاموش محبت کی اک اک صدا باقی ہے
گزر گئی یہ بھی رات تیری یاد میں روتے روتے
مگر تو میرا ہے تو میرا ہے یہ دعا باقی ہے
کبھی بن کر زندگی تو میری دل میں بھی آئے گا
یہی اک آس ہے اپنے پاس اور کیا باقی ہے
میں مر جاتا اگر دل کے مرنے سے موت آتی
جان ہے کہ نکلتی ہی نہیں اور سزا باقی ہے
اثر میری محبت کا ہو گا اس پہ لازم ساجد
کیوں کہ دل ہے باقی اور دل میں خدا باقی ہے