گزرے تمام لمحے دھڑکن کی یاد آئی

Poet: zaigham jaffery By: zaigham jaffery, Daska

گزرے تمام لمحے دھڑکن کی یاد آئی
دیکھے جو پھر کھلونے بچپن کی یاد آئی

بلبل کبھی جو گلشن پاوں میں روندتا تھا
قیدِ قفس میں اس کو گلشن کی یاد آئی

میں تارے چن رہا تھا اپنے لیے جہاں پر
چندا کو دیکھتے ہی دلہن کی یاد آئی

میرے جو پاوں اس نے دیوانگی میں دیکھے
بوڑھے سے آدمی کو جوبن کی یاد آئی

آنکھوں سے خوں بہا اور ہم رات بھر نہ سوئے
کچھ اس ادا سے ہم کو ساجن کی یاد آئی

Rate it:
Views: 389
07 Jul, 2011