یوں اس میں رہا محو کہ تھا
گفتار کا جادو
آنکھیں بھی نہ جھپکیں تھیں کہ تھا
دیدار کا جادو
اظہار محبت کا وہ طریقہ بھی عجب تھا
لب خاموشی میں ڈوبے تھے کہ تھا
اقرا کا جادو
زلفیں بھی عجب تھیں کہ مہک آتی تھی فضا میں
مدھوش ھوئے بادل کہ تھا
مہکار کا جادو
بہکے ھوئے خوابوں میں تھے جذبات سہانے
رستے بھی امر ھو گئے کہ تھا
سرکار کا جادو