گلابی شام میں رنگوں کی کہکشاں بن کر

Poet: Abida Taqi By: Shazia Hafeez, Attock

گلابی شام میں رنگوں کی کہکشاں بن کر
نظر اُٹھی میرے جذبوں کی ترجماں بن کر

وہ سحر تھا کہ کوئی ساز اس کی قربت کا
کہ نغمہ خواں ہوئی دھڑکن بھی داستان بن کر

میں اس میں روئے بہاران تلاشتی ہی رہی
جو صحن دل کو بھسم کر گیا خزاں بن کر

میں جس شجر سے بھی رنگ حیات پانے گئی
شکار برق پتاں ہو گیا دھواں بن کر

شدید چاہ ہے سائے میں اپنے بیٹھی رہوں
پر اگلے پل ملے گا عذاب جاں بن کر

یہ بندشوں کے نگر میں نحن دری کا جنوں
ہیں گفتگو میں تخیل میری زباں بن کر

Rate it:
Views: 1112
15 Jul, 2009