آپ سے مل کے ہم کچھ بدل سے گئے
آنکھوں میں جیسے ڈوب سے گئے
میری نگاہوں میں سمایا
اس کا چہرہ
شفاف پانی کی طرح
چمکتا اس کا چہرہ
زلفوں کی خوشبو جیسے
تازہ ہوا کے جھونکے
ہم نے جو شاعری لکھی بس
اسی کے نام کی
کیا زندگی ہے
مصدق شاعر گمنام کی